پاکستان کی طرح خاموشی اور کامیابی سے ایٹم بم نہیں بنا سکے 50

پاکستان کی طرح خاموشی اور کامیابی سے ایٹم بم نہیں بنا سکے


پاکستان کی طرح خاموشی اور کامیابی سے ایٹم بم نہیں بنا سکے : ایرانی سیاست دان
ایرانی پارلیمنٹ کے سابق ڈپٹی اسپیکر علی مطہری نے انکشاف کیا کہ ان کا ملک شروع سے ہی “ڈیٹرنس فورس” بنانے کے لیے جوہری بم بنانے کا ارادہ رکھتا تھا لیکن ہم یہ رازداری رکھنے میں کامیاب نہ ہو سکے –

آیت اللہ مرتضی مطہری نے اتوار کے روز “ایرانی سٹوڈنٹ جرنلسٹس کلب” کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ “ہم ایران میں ایٹم بم بنا سکتے ہیں۔ شریعت ہمیں ایٹم بم کے استعمال سے منع کرتی ہے مگر بنانے سے نہیں۔ شروع سے جب ہم نے جوہری سرگرمیاں شروع کیں تو ہمارا مقصد بم تیار کرنا اور ڈیٹرنٹ صلاحیتوں کو مضبوط بنانا تھا، لیکن ہم اس معاملے کو خفیہ رکھنے میں ناکام رہے اور ایک گروہ جسکا نام مجاھدین خلق ہے کی طرف سے خفیہ معلومات سامنے لائی گی تھیں ‘‘ نے علی مطہری نے مجاہدین خلق کو ’منافق‘ قرار دیا ہے –

انہوں نے مزید کہا کہ جو ملک پرامن ایٹمی توانائی استعمال کرنا چاہتا ہے وہ یورینیم کی افزودگی بالکل شروع نہیں کرتا بلکہ پہلے ایک ری ایکٹر بناتا ہے اور پھر افزودگی کے میدان میں چلا جاتا ہے لیکن اگر ہم براہ راست (یورینیم) افزودہ کرتے ہیں تو اس سے افزودگی بڑھ جاتی ہے۔ شبہ ہے کہ ہم بم بنانا چاہتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم پاکستان کی طرح خفیہ طور پر بم بنا کر ٹیسٹ کر سکتے تو یہ ایک بہت بڑا ڈیٹرنٹ بن جاتا۔ دوسرے ممالک جوہری طاقت کے لیے ہزاروں کوششیں کرتے ہیں اس لیے میں سمجھتا ہوں، جب ہم نے جو کچھ شروع کیا، تو ہمیں اسے اختتام تک جاری رکھنا چاہیے تھا۔

فیس بُک پر لاگ ان ہو کر کمنٹ کریں
شئیر کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں