65

غزل۔ روفی سرکار

اپنا جینا کبھی دشوار نہیں ہونے دیا۔

ہم نے اس عشق کو آزار نہیں ہونے دیا۔

نہیں ہونے دیا سرکار نہیں ہونے دیا۔

کبھی پامال یہ پندار نہیں ہونے دیا۔

ہم نے پھولوں کی طرح سینچا سنوارا ہے اسے،

ہجر کے زخم کو تلوار نہیں ہونے دیا۔

خوگرِ غم تو نہ تھے پھر بھی مگر جیون میں،

خود کو غم سے کبھی بیزار نہیں ہونے دیا۔

زندگی ہم نے گزاری ہے پرندوں سی مگر،

دام میں خود کو گرفتارنہیں ہونے دیا۔

ہم سلگتے رہے خود اپنے ہی اندر لیکن ،

اپنے دکھ کو کبھی اخبار نہیں ہونے دیا۔

فیس بُک پر لاگ ان ہو کر کمنٹ کریں
شئیر کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں