میں تمہارا انتظار کروں گا
میں انتطار کروں گا تمہارے بوڑھی ہوجانے کا
یہاں تک کہ تم پر کوئی پابندی نہ رہے
تمہیں کسی سے ملنے میں کوئی خوف نہ رہے
اجازت لینے کی ضرورت نہ پڑے
جب تم بوڑھی ہوجاؤ گیتوں میں بادلوں کی اوٹ سے تمہیں سفید بال سنوارتے ہوئے دیکھوں گا
تم اپنے بیٹے میں مجھے دیکھنا جب وہ پہلی بار محبت میں رونے کے بعد تمہارا سامنا کرے
تم ملتان آناشاہ شمس دربار پر حاضری دینے کے لیے
یہاں تمہارا استقبال کرنے کے لیےکوئی موجود نہیں ہوگا
تم وہاں دو بار دعا کرنا ایک بار اپنے لیے اور ایک بار ہمارے لیے
دربار کے بالکل قریب میرے ایک دوست کا گھر ہےجو تمہیں تمہارے اصل نام سے جانتا ہے
تم چاہو تو اس کے ساتھ بیٹھ کر مجھے رو سکتی ہو مگر اسکی بینائی کمزور ہوچکی ہوگی
دیکھو اسے زیادہ مت رلانا اسکی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے
تم لاوارث بچوں کی شکل میں ان بچوں کو یاد کرنا جن کو تم نے جنم نہیں دیا کیونکہ تم بدنصیبوں کی تعداد میں اضافے سے ڈرتی ہو
میں تمہارا انتظار کروں گااس امید پر کہ تمہیں اپنا وعدہ یاد ہوگا
حالانکہ جوانی میں مجبوریوں اور بڑھاپے میں یادداشت کے مسئلہ کی وجہ سے وعدے یاد نہیں رہتےاور بچپن میں ہمیں وعدہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی
مجھے پتہ ہے کہ تم فوتیدگی والے گھروں میں جایا کرو گی
جیسے تمہاری امی……
رونے والوں کے لیے ایسی جگہیں کسی نعمت سے کم نہیں ہوتی یہی تو وہ ایک جگہ ہے جہاں رونے کے لیے کسی بہانے کی ضرورت نہیں پڑتی
روتے ہوئے تمہیں شاید یاد آئے کہ کل تک تمہارے پاس رونے اور ملنے کے لیے کوئی بہانہ نہیں تھا
مگر مجھ سے ملنے کے لیے تمہیں اب کسی بہانے کی ضرورت نہیں بلکہ موت کے فرشتے کا انتظار کرنا پڑے گا تم کبھی لپ اسٹک لگانے کی عادت کو ترک نہ کرنا
تمہارے ہونٹوں اور گالوں میں فرق ختم ہوجاتا ہے
اور ہر سال چودہ فروری کو خودکشی کی کوشش مت کرنا
میں تمہارا انتظار کروں گا
پھولوں کے گلدستے کے ساتھ تمہارا استقبال کروں گاہم ملیں گے جب ہمیں خدا کے سوا کوئی نہیں دیکھ رہا ہو گا